اگرچہ جوانی کی عمر میں دماغی عوارض کے لاحق ہونے کے واقعات بہت کم ہیں مگر یہ بیماری جب لاحق ہوجائے تو تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔
بڑی عمرکے افراد اور جوانوں میں دماغی عوارض کے لاحق ہونے کی کئی وجوہات ہیں اور وہ سب الگ الگ ہیں۔
امریکی اخبار’نیویارک ٹائمز’ میں شائع جینا کولٹا کےمضمون میں لکھا گیا ہے کہ جوانی کی عمرمیں جب دماغ کی شریاں میںکون کا دورانیہ متاثر ہوتا یا دماغ سے بہت زیادہ خون بہہ پڑتا ہے تو اس صورت میں دماغی عارضہ لاحق ہوسکتا ہے۔
دماغی عوارض کے مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لی ایچ فیشلر اور ڈاکٹر لورانس فیشلر کا کہنا ہے کہ جوانوں میں دماغی عارضہ لاحق ہونے کے واقعات اب بڑھ رہےہیں۔
ڈاکٹر شوام کا کہنا ہے کہ دماغ میں قلم کی نوک کے برابر بھی اگر خون رک جائے تو وہ جان لیوا ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغی عارضہ دماغ کو توڑپھوڑ کررکھ دیتا ہے جس کے نتیجے میں دماغ کی شریانوں میں خون کی گردش بند ہوجاتی ہے۔ ایسا ورزش کے بعد اچانک بھی رونما ہوسکتا ہے یا سانپ کی طرح رینگنے سے بھی یہ عارضہ لاحق ہوسکتا ہے۔