اتوار کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک مزاحمتی کارروائی کے نتیجے میں دو یہودی آباد کار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ غرب اردن کے شمالی علاقے ‘سلفیت’ میں پیش آیا جس کے بعد صہیونی فوج کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آور کی تلاش شروع کر دی۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ سلفیت میں کی گئی مزاحمتی کارروائی میں 19 سالہ عمر الیلیٰ نامی ایک فلسطینی نوجوان ملوث ہے۔ اس کی تلاش میں اسپتالوں، گھروں اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ سوموار کے روز اسرائیلی فوج نے پہاڑوں، زیتون کے باغات اور مکانوں کی چھتوں پر حتیٰ کہ دکانوں کے اندر بھی تلاشی لی۔
ایک مقامی شہری نے بتایا کہ انہوں نے صہیونیوں کو چیختےاور چلاتے سنا کہ ‘عمر تمہارا محاصرہ کر لیا گیا ہے، تمہارے لیے یہی بہتر ہے کہ تم خود کو ہمارے حوالے کر دو’۔ اس طرح کی آوازوں کے ساتھ ساتھ اندھا دھند گولیاں برسانے کی آواز بھی سنائی دیتی رہی ہے۔
17 مارچ کو اسرائیلی فوج نے 19 سالہ عمر ابو لیلیٰ کے گھر اور دیگر اقارب کے گھروں پر بھی چھاپے مارے، اس کے والد اور ایک بھائی کو گرفتارکر لیا گیا۔
الزاویہ قصبے کے فلسطینی میئر نعیم ابو حمودہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی 17 پٹرولنگ پارٹیوں نے عمر ابو لیلیٰ اور اس کے اقارب کے گھروں پر چھاپے مارے۔ سفیت کے مغرب میں بدیا کے مقام پر بڑی تعداد نے فلسطینیوں کے گھروں میں گھس کر کتوں کے ذریعے مفرور فلسطینی مزاحمت کار کی تلاشی کی مہم جاری رکھی۔
سوموار کو علی الصباح عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج نے سلفیت میں المطوی، مشرقی بروقنین، الزاویہ کے پہاڑی علاقوں، کفر الدین، برقین اور مغربی سلفیت میں تلاشی لی۔ علاقے میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔
اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز فلسطینی شہری کے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک سینیر یہودی ربی بھی شامل ہے۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقتول یہودی ربی آباد کاروں میں شہرت رکھتا ہے۔ وہ تل ابیب میں ایک یہودی معبد میں مذہبی پیشوا ہے جب کہ اس کا رہائشی تعلق رام اللہ کے قریب ‘عالیہ’ یہودی کالونی سے ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سوموار کے روز دسیوں یہودی آباد کاروں نے کفل حارس کے مقام پر دھاوا بولا اور نسل پرستانہ نعرے بازی کے ساتھ ساتھ مزاحمتی کارروائی کی جگہ خیمے لگائے۔ صہیونی فوج نے حراست میں لیے گئے عمر کے والد کو رہا کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ ایک فلسطینی نوجوان نے اتوار کے روز ایک فلسطینی نوجوان نے تین مقامات پر چاقو کے حملے اور فائرنگ کرکے دو یہودیوں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک فوجی اور ایک یہودی ربی شامل ہے۔