قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک کارروائی کے دوران 8 بچوں کو حراست میں لے لیا۔ ادھر قابض فوج نے ایک دوسری کارروائی کے دوران قبلہ اول کے ‘باب العامود’ کو فلسطینیوں کے داخلے کے لیے بند کر دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج نے جنوبی مسجد اقصیٰ کےسلوان قصبے میں اسکول کے 8 طلباء کو حراست میں لے لیا۔ ان بچوںکی گرفتاری مشرقی بیت المقدس کے جنوبی علاقے جبل المکبر سے عمل میں لائی گئی۔
اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ باب العامود کو مشکوک بیگ ملنے کے بعد بند کیا گیا تاہم مقامی فلسطینی شہریوں نے صہیونی پولیس کی طرف سے جاری کردہ دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔
ادھر اسرائیلی پولیس نے باب العامود میں موجود فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور حراست میں لیے گئے بچوں کو القدس کےایک حراستی مرکز منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایک دوسرے سیاق میں اسرائیلی فوج نے سلوان قصبے میں ایک کارروائی کے دوران متعدد شہریوں جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں کو حراست میں لیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہان ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی بچوں خضر محمد عودہ، جہاد جواد ابو رموز، سلطان سرحان، محمد جواد ابو رموز، مہند زید مشاھرہ، عدی عدنان غیث اور عمری سلیمان کوحراست میں لے لیا۔ ان کی عمریں 13 اور 17 سال کے درمیان ہیں۔