اسرائیلی حکام نے شہید فلسطینی صالح البرغوثی کے والد عمر البرغوثی کو چار ماہ تک پابند سلاسل رکھنے کے بعد گذشتہ روز رہا کر دیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عمر البرغوثی کو قابض فوج نے چار ماہ قبل غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر سے حراست میں لیا تھا۔ 66 سالہ عمر البرغوثی مجموعی طور پر 26 سال اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
قابض فوج نے 12 دسمبر 2018ء کو رام اللہ کے قریب صالح البرغوثی کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا جب کہ ان کے بیٹے عاصف اور بعض دوسرے شہریوں کوحراست میں لے لیا تھا۔
دوران حراست عمر البرغوثی کو المسکوبیہ نامی بدنام زمانہ حراستی مرکز میں رکھا گیا۔ اس کےبعدان کے دو دوسرے بیٹوں محمد اور عاصم کو بھی حراست میں لے لیا جب کہ عمر البرغوثی کی اہلیہ سھیر البرغوثی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ دیگر کو رہا کر دیا گیا ہے تاہم عاصم البرغوثی بدستور پابند سلاسل ہے۔
غرب اردن سے تعلق رکھنے والے البرغوثی خاندان کا شمار مزاحمتی خاندانوں میں ہوتا ہے۔ اس خاندان کے ایک رہ نما نائل البرغوثی 39 سال سے اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔