یورپی یونین نے جمعرات کے روز ایک بیان میں سختی کے ساتھ کہا ہے کہ فلسطین کے دریائےاردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں یہودی آبادکاروں کے لیے نئی تعمیرات غیر قانونی اور بین الاقوامین قوانین کی توہین ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کے ہائی کمیشن کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے غرب اردن میں 4 ہزار کالونیاں تعمیربنا رکھی ہیں اور نئی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ یورپی یونین کا فلسطین میں یہودی آباد کاری سے متعلق موقف واضح ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے. فلسطینی اراضی میں اسرائیل کی توسیع پسندانہ سرگرمیاں بلا جواز ہیں۔
یورپی یورنین کی مندوبہ کا کہنا ہے کہ غرب اردن میںیہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے اقدامات تنازع کے دو ریاستی حل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔
خیال رہےکہ گذشتہ ہفتےکے روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا تھا کہ وہ غرب اردن کے علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کے اقدامات کررہے ہیں.ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کی جماعت انتخابات میں کامیاب ہوگئی تو وہ غرب اردن کو اسرائیل کا حصہ بنائیں گے۔