ہسپانوی وزیر خارجہ ہوزےمینوئل البریز نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ ان کا ملک اسرائیل کے لیے ہتھیار لےجانے والے بحری جہازوں کو اپنی بندرگاہوں میں لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دےگا، جب اسپین نے ملک کے جنوب مشرق میں کارٹیجینا کی بندرگاہ میں بحری جہاز کو گودیمیں جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
البریز نے نشاندہی کی کہ یہجہاز پہلا جہاز تھا جسے ہسپانوی بندرگاہ میں ڈاکنگ سے روکا گیا۔
ہسپانیہ نے کہا تھا کہ سات اکتوبر کی جنگ کے بعد وہ کسی فریق کی طرف داری نہیں کرتا اوراسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی میں تعاون نہیں کرے گا۔
ہسپانوی وزیر ٹرانسپورٹآسکر پوینٹے نے اعلان کیا کہ ماریان ڈینیکا جہاز ہتھیاروں کی کھیپ اسرائیل لے جارہا تھا۔ اس نے 21 مئی کو کارٹیجینا کی بندرگاہ پر رکنے کی اجازت کی درخواست کی تھیلیکن اسے اجازت نہیں دی گئی
ایل پیس اخبار نے اطلاع دیہے کہ جہاز میں تقریباً 27 ٹن دھماکہ خیز مواد تھا۔
یورپی یونین کے خارجہامور کے اعلی نمائندے جوزپ بوریل نے ہسپانوی ریڈیو ” کے ساتھ ایک انٹرویو میںاعلان کیا کہ سپین 21 مئی کو فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
یورپی عہدیدار نے تصدیق کیکہ مالٹا، آئرلینڈ اور سلووینیا جیسے یورپی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کےراستے پر ہیں۔ یاد رہے کہ ان ممالک نے 22 مارچ کو ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیاتھا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی جانب پہلا قدم اٹھانے پر رضامند ہیں۔