سوڈان کی عبوری عسکری کونسل نے دارالحکومت خرطوم میں حقیقی تبدیلی کے لیے دھرنا دینے مظاہرین کوخبردار کیا ہے کہ وہ پر امن طور پر منتشر ہوجائیں ورنہ ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق عبوری عسکری کونسل کے وائس چیئرمین فرسٹ لیفٹیننٹ محمد حمدان دقلو المعروعف حمیدتی نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے لیے ہر اقدام کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کی طرف سے مسلسل احتجاج اور دھرنے کے باعث ملک افراتفری کی راہ پر چل رہا ہے اور ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر خرطوم میں دھرنا ختم نہ کیا گیا پولیس، عدلیہ اور فوج اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ ان کا اشارہ سابق حکومت کے عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی طرف تھا۔
خیال رہے کہ سوڈان میں صدر عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ملک کا نظام ایک عبوری فوجی کونسل چلا رہی ہے۔ عبوری کونسل اور سیاسی قوتوں کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں مگر فریقین کسی حتمی نتیجے تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔