فلسطین میں سرکاری طور پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے دوران چھ فلسطینی شہید ہوئے۔ شہدا میں دو بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہے۔
تنظیم آزادی فلسطین کے زیرانتظام عبداللہ الحورانی اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں چھ فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں تین فلسطینیوں کو غرب اردن اور تین کو غزہ میں ہفتہ وار حق واپسی احتجاجی ریلیوں کے دوران گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپریل میں اسرائیلی فوج نے دو فلسطینی شہداء کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے۔ سنہ 2016ء کے بعد قبضے میں لیے گئے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل 2019ء کو اسرائیلی فوج نے غرب اردن، غزہ اور القدس سے 420 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا۔ مختلف کارروائیوں کے دوران 520 فلسطینیوں کو زخمی کیا گیا۔ ان میں سے 430 فلسطینی اسرائیلی فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج کے پر تشدد حملوں میں 8 امدادی کارکن، 10 صحافی اور متعدد امدادی کارکن شامل ہیں۔
اپریل کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سےغرب اردن میں فلسطینیوں کی قیمتی اراضی پر قبضے کا سلسلہ جاری رہا۔ گذشتہ ماہ صہییونی فوج اور یہودی آباد کاروںنے ایک ہزار 191 دونم اراضی پرغاصبانہ قبضہ کیا۔