اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے اتوار کے روز کہا ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی،وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے ساتھیوں کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کیہنگامی لینڈنگ کی خبروں پر تشویش ہےاورحماس اس واقعے پر گہری نظررکھے ہوئے ہے۔
حماس کی طرف سے جاریایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس دردناکواقعے میں اسلامی جمہوریہ ایران، اس کی قیادت، حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتیکا اظہار کرتی ہے۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ "ہم خدا سے دعا گو ہیں کہ وہ ایرانی صدر اور ان کے ساتھ آنےوالے وفد کی حفاظت فرمائے۔ برادر ایرانی عوام کو ہرقسم کے نقصان سے دوررکھے۔”
ایرانی میڈیا نےاطلاع دی ہے کہ ایک اہم ہیلی کاپٹر صوبہ مشرقی آذربائیجان میں سوناگان کان اور دیزمارجنگل کے درمیان اترا، جب کہ یہ خطہ اپنے پہاڑی علاقوں اور گھنے جنگلات کے ساتھساتھ تیز ہواؤں اور زیادہ تر دھند کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔
ایرانی وزیرداخلہ احمد واحدی نے پریس بیانات میں کہا کہ "سخت موسمی حالات کی وجہ سے اس طیارےتک پہنچنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے جس میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر، ملک رحمتی ، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہالھاشم اور دیگر افراد سوار تھے”۔
اسرائیلی چینل 13نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ اسرائیل کا ایرانی صدر کے ہیلیکاپٹر کے حادثے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔