ماہ صیام کے پہلے جمعہ کو اسرائیلی فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے اطراف اور پورے بیت المقدس کو فوجی چھائونی میں تبدیل کر کے فلسطینی روزہ داروں کو مسجد میں آنے سے روکنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ دوسری طرف فلسطین کے مختلف شہروں سے فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں کی قبلہ اول آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے قبلہ اول کے اطراف میں شاہراہ سلطان سلیمان، وادی الجوز، شاہراہ نابلس، شاہراہ صلاح الدین اور دیگر راستوں پر بھاری نفری تعینات کر کے انہیں فلسطینیوں کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا ہے۔ فلسطیوں کو مسجد اقصیٰ تک رسائی کے لیے شاہراہ الخلیل اور شاہراہ بیت لحم کے راستے آمد ورفت کی اجازت دی جا رہی ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے قبلہ اول کے اطراف میں فلسطینیوں کے گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ فلسطینیوں کو جگہ جگہ ناکے اورعبوری چوکیوں کے ذریعے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں 137 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی تھی۔
قبلہ اول پر دھاوا بولنے والوں نے مسجد اقصیٰ کے باب المغاربہ کے راستے اندر گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہودی آباد کاروں میں مردوں کے ساتھ خواتین بھی شامل تھیں۔