فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز حق واپسی اور ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے نکالی گئی ریلیوں پر اسرائیلی فوج نے وحشیانہ فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور کم سے کم 30 زخمی ہوگئے۔ گذشتہ ایک سال سے جاری تحریک حق واپسی کے شہداء کی تعداد بڑھ کر 313 ہوگئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹراشرف القدرہ نے بتایا کہ جُمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد ہزاروں فلسطینیوں نے مشرقی غزہ میں احتجاجی جلوس نکالے۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے 24 سالہ عبداللہ جمعہ عبدالعال شہید اور 30 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
زخمیوں میں فائر بریگیڈ کے چار ارکان شامل ہیں۔
جمعہ کے روز نماز عصر کے وقت فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کیے۔ 30 مارچ 2018ء کے بعد فلسطینیوں کا غزہ میں احتجاج کا یہ 58 واں ہفتہ ہے۔ اس عرصے میں اب تک 313 فلسطینی شہید اور 31 ہزار سے زاید زخمی ہوئے ہیں۔