قابض صہیونی ریاست کی عدالت نے فلسطینی خاتون عائشہ الرابی کے قاتل یہودی دہشت گرد کو رہا کرنے کے بعد اسے گھر پر نظر بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
فلسطینی دو خاتون کےقاتل یہودی آباد کار کے وکیل کا کہنا ہےکہ عدالتی فیصلہ اس کےموکل کے خلاف پیش کردہ دلائل اور قرائن کے ناقابل اعتبار ہونے کا ثبوت ہے۔
خیال رہے کہ آٹھ بچوں کی ماں عائشہ الرابی کو غرب اردن کے شمالی شہر سفلیت میں بدیا کے مقام پر 12 اکتوبر 2018ء کو یہودی آباد کار نے پتھر مار کر اس کی گاڑی میں اسے شہید کردیا تھا۔ گاڑی اس کا شوہر چلارہا تھا اور اس کے ساتھ اس کی نو سالہ بیٹی بھی موجود تھی۔ یہودی آباد کار کے پھینکے گئے پتھرسے گاڑی کی ونڈ اسکرین ٹوٹ گئی جس کے نتیجے میں عائشہ الرابی شدید زخمی ہوئی اور کچھ ہی دیر بعد چل بسی تھیں۔