اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خلاف سرگرم ‘فلسطین سینٹر’ نے بحرین کی میزبانی میں امریکی مطالبے پر آئندہ ماہ منعقدہ ہونے والی عالمی فلسطین کانفرنس کو امریکا اور صہیونیوں کی فلسطینی قوم کے ساتھ خطرناک سازش قرار دیتے ہوئے اس کانفرنس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین مرکز برائے اسرائیلی بائیکاٹ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین میں 25 اور 26 جون کو منعقد ہو نے والی کانفرنس میں کسی فلسطینی گروپ، عرب یا کسی بھی مسلمان ملک کی شرکت فلسطینیوں کےساتھ غداری کے مترادف ہوگی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور اس کے حواری فلسطینی قوم کے خلاف اپنے جرائم کو آگے بڑھانے اور فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کے تصفیے کے لیے گٹھ جوڑ کے تحت سازشیں کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک کا بحرین کانفرنس میں شرکت کرنا فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل سمیت دنیا بھر میں صہیونیوں کی حواری طاقتیں اپنے گھٹیا اور مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ جون کے آخر میں بحرین کی میزبانی میں فلسطین کے حوالے سے امریکی مطالبے پر ایک اقتصادی کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد فلسطینیوں کو چند معاشی مراعات دے کر ان کی تحریک آزادی کو دبانا اور ان کے حق خود ارادیت کو سلب کر کے قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنا ہے۔