جمعه 15/نوامبر/2024

القسام نےاسرائیلی بریگیڈ کمانڈر کی گرفتاری کوکیوں مخفی رکھا؟

جمعہ 24-مئی-2024

فلسطین کےعسکری اور تزویراتیماہر کرنل حاتم کریم الفالحی نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکریونگ القسام بریگیڈ کی غزہ ڈویژن میں اسرائیلی فوج کے سدرن بریگیڈ کے کمانڈر اساوحمامی کی قیدیوں میں موجودگی کا اعلان کرنے میں تاخیر پر اپنی رائے دی ہے۔ حمامیکوالقسام بریگیڈز نےگذشتہ 7 اکتوبر سے زخمی حالت میں قید کیا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ حمامی کا نام خفیہ رکھنے کیالقسام کے ہاں تزویراتی وجوہات اور مقاصد ہوسکتے ہیں۔

اس سے قبل جمعراتکو القسام نے ایک ویڈیو نشر کی جس میں کہا گیا کہ اساو حمامی کو 7 اکتوبر کوگرفتار کیا گیا تھا اور انکشاف کیا کہ وہ گرفتاری کے دوران زخمی ہوا تھا، لیکن فیالحال اس کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

الفلاحی نے غزہ کیپٹی کے فوجی منظر کے بارے میں اپنے تجزیے کے دوران واضح کیا کہ یہ پہلا موقع ہے کہالقسام نے اپنی قید میں موجود دشمن کے کسی اعلیٰ عہدے دار کی شناخت کا اعلان کیاہے۔ اس امکان کے واضح ثبوت ہیں کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت کے درمیان حمامی کی سطحپر یا اس سے زیادہ فوجی رہ نما ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے نشاندہیکی کہ اس اعلان کا وقت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ یہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقعشہر رفح میں قابض فوج کی طرف سے قیدیوں کی بازیابی کے لیے فوجی دباؤ کے بہانے کیےگئے فوجی آپریشن کے دور میں سامنے آیا ہے۔

عسکری ماہر کا خیالہے کہ یہ اعلان اندرونی عوام کے لیے ایک پیغام پر مشتمل ہے کہ قابض وزیر اعظمبنجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت نے اپنے فوجی رہ نماؤں کے ساتھ جو طریقہ اختیار کیاہے وہ اس سے مختلف نہیں ہے جو وہ باقی قیدیوں کے ساتھ کرتے ہیں۔

ویڈیو کلپ میںالقسام نے اس جملے میں کہ "ایک قیادت اپنے فوجی کمانڈروں کو قید میں چھوڑ دیتیہے” نیتن یاہو، ان کے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور دیگر صہیونی عہدیداروں کے لیےپیغام ہے۔

مختصر لنک:

کاپی