اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ ترکیہ 100 سال سے زائد عرصے سے ہمارے اورصہیونیوں کے درمیان جاری محاذ آرائی اور آزادی کی جنگ میں ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترک عوام نے ہمیشہ فلسطینی قوم کی حمایت میں اپنے مالوں اور جانوںسے حفاظت اور مدد کی ہے مرمرہ جہاز کا واقعہ اس کی زندہ مثال ہے جس میں 2010ء کو غزہ کا محاصرہ توڑنےکی کوشش کے دوران نشانہ بنایا گیا جس میں نو ترک شہری شہید ہوگئے تھے۔
مشعل نے مقبوضہ بیتالمقدس میں چاقو سے حملہ کرنے والے ترک شہید حسن ساکلان کی نماز جنازہ کے موقع پرکہا کہ یہ وہ دن ہیں جو فلسطین کی آزادی اور صہیونی منصوبے کو شکست دینے کے راستےپر شاندار تاریخ رقم کریں گے۔ یہ ہماری پوری قوم کے لیے خطرناک مرحلہ ہے”۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "میں بہادر شہید شیخ حسن ساکلان کے خاندان کو سلام پیش کرتا ہوں۔ عظیمترکیہ اور اس کے عظیم لوگوں کو سلام پیشکرتا ہوں جنہوں نے ماضی اور حال میں فلسطینی کاز کے لیے عظمت اور ابدیت کے صفحاتلکھنے میں اپنا خون پیش کیا‘‘۔
مشعل نے شہید شیخحسن ساکلان کی قربانی کو سراہتے ہوئے انہیں ایک ایسے ہیرو کے طور پر بیان کیا جواپنا نشان بنانے سے انکار کرتا ہے اور غزہ کی حمایت میں فلسطین کی خاطر بابرکتطوفان الاقصیٰ میں اپنا خون شامل کرتا ہے۔
انہوں نے شہیدحسن کے خاندان کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "یہ ایک سخی خاندان ہے جس نے ایک ہیروکو جنم دیا ہے۔ اس خاندان کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے خدا کی خاطراپنے بیٹے کیشہادت کا مقام حاصل کیا‘‘۔
حماس کے بیرونملک دفتر کے سربراہ نے ترک قوم کو مخاطبکرتے ہوئے کہا کہ ’’صہیونی ہمارے اور تمہارے دشمن ہیں، ترکیہ کے لوگ فلسطین،عربوں، مسلمانوں، ترکیہ اور تمام مسلمانوں ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کے خطرہ ہیں۔
خیال رہے کہ شیخحسن ساکلان نے القدس میں اسرائیلی فوجیوں پر فدائی حملے کے دوران جام شہادت نوشکیا تھا۔ بعد ازاں اس کا جسد خاکی ترکیہ منتقل کیا گیا تھا۔