چهارشنبه 30/آوریل/2025

بیت المقدس میں‌یہودی آباد کاروں‌کے لیے 805 مکانات کی تعمیر کا منصوبہ

جمعہ 31-مئی-2019

عبرانی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے آٹھ سو سے زاید نئے مکانات کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ یہودی آباد کاروں‌کے لیے یہ تعمیراتی منصوبہ اسرائیلی وزارت برائے ہائوسنگ کی جانب سے شروع کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کی ‘بسگات زیو’ یہودی کالونی میں 460 اور ‘راموت’ کالونی میں 345 مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔ خیال رہےکہ یہ تعمیراتی پروجیکٹ دو سال قبل منظور کیا گیا تھا۔

سوموار 27 مئی کو فلسطینی وزارت خارجہ کی طرف سےجاری ایک بیان میں‌کہا گیا تھا کہ اسرائیلی حکام نے جعلی دعوئوں کی آڑمیں مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی اراضی غصب کرلی ہے اور اسے یہودی آبادکاری کے مذموم منصوبوں کےلیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

فلسطینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ فلسطینیوں‌کی نجی ملکیتی اراضی کو یہودی  آبادکاروں‌ کے رہائشی منصوبوں کے  لیے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں‌میں‌ یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی جیسے منصوبے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں مگر صہیونی ریاست بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے فلسطینی املاک اوراراضی غصب کرکے اس پریہودی آباد کاروں کے لیے مکانات اوردیگر املاک تعمیر کر رہی ہے۔

فلسطین میں یہودی آبادکاری کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں‌آخری قرارداد 23 دسمبر 2017ء کو منظور کی گئی تھی جس میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کو غیرقانونی قراردیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی