اسلامی جہاد کے اسیر رہ نمائوں اور ان کے اہل خانہ نے فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی پالیسی کے تحت بند کیے گئے الائونسز کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کی طرف سے جاری کردہ بیان نمبر 1 میں کہا گیا ہےکہ فلسطینی اتھارٹی نے ڈیڑھ سال سے اہل خانہ کو ان کے گذارہ الائونسز سےمحروم کر رکھا ہے۔ غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کی سیاسی انتقام کا شکار ہونے والے اسلامی جہاد کےاسیران کی تعداد 35 ہے اور ان کے اہل خانہ کی مسلسل تذلیل اور توہین کی جا رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی صہیونی ریاست کی انتقامی سیاست پرعمل پیرا ہے جب کہ اسلامی جہاد کے صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ارکان ملک و قوم کے دفاع کی جنگ لڑ رہےہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسیران کو ان کے معاشی اور مالی حقوق سے محروم کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ اس انتقامی سیاست کے خلاف رام اللہ اتھارٹی کے خلاف کل ہفتےکے روز سے اسیران نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ میں مسلسل دو سال سے جنگ کے 1100 زخمیوں، 400 اسیران اور 1668 شہداء کے لواحقین کے الائونسز بند کردیے تھے۔