لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ ان کا ملک بحرین کی میزبانی میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ منامہ کانفرنس امریکا کے صدی کی ڈیل کے منصوبے اور کو آگے بڑھانے کے لیے ہماری ہی جیبوں سے پیسے نکال کر ہمیں رشوت دینے کے مترادف ہے۔
نبیہ بری کا بیان ترکی کے خبر رساں ادارے ‘اناطولیہ’ نے نقل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ منامہ کانفرنس صدی کی ڈیل کی سازش کو آگے بڑھانے کے لیے ہماری جیبوں سے ہمیں رشوت دینے کی مجرمانہ کوشش ہے۔ اس کانفرنس کے ذریعے بیت المقدس کو اسرائیل کا ابدی دارالحکومت بنانے، اسے یہودیانے، وادی گولان پر اسرائیلی تسلط مضبوط کرنے اور فلسطین میںیہودی آباد کاری کو آئینی جواز فراہم کرنے کی راہ ہموار کرنا ہے۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں کوئی نئی اشتعال انگیز قبول کریں گے اور نہ ہی خلیجی ملکوں کے ساتھ تصادم اختیار کرنے کی اجازت دیں گے۔ فلسطین اور قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
خیال رہے کہ لبنان سرکاری سطح پر منامہ کانفرنس میں شرکت کا بائیکاٹ کر چکا ہے۔