یکشنبه 17/نوامبر/2024

رفح میں بھیانک مناظر ہیں، بچوں اور خواتین کو زندہ جلایا گیا:لازارینی

منگل 28-مئی-2024

فلسطینی پناہ گزینوںکے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا)کے کمشنر جنرل فلپ لازارینینے کہا ہے کہ "رفح میں قتل عام کے مناظر ہولناک ہیں اسرائیلی حملے میں شہیدہونے والے بچوں اور خواتین ان کے خیموں میں زندہ جلا کر مارا گیا۔

انہوں نے پیر کےروز ایک بیان میں مزید کہا کہ "رفح میں ہماری ٹیموں کے ساتھ رابطے میں بہت زیادہمشکلات درپیش ہیں ہے اور ہمارے کچھ ملازمین لاپتہ ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ "ہمامداد کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، لیکن جیسے جیسے وقت گذرتاہے امدادی آپریشن تقریباً ناممکن ہوتاجاتا ہے”۔

رفح کے شمال مغربمیں ایک بھاری آبادی والے علاقے پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد مزید ہلاکتوں کیاطلاعات آئی ہیں۔

شہید ہونے والوںمیں پلاسٹک کی عارضی خیموں میں رہنے والے بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

اتوار کی شامقابض فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح کے شمال مغرب میں بے گھر ہونےوالے افراد کے کیمپ پر 8 سے زائد میزائلوں سے بمباری کی جس کے نتیجے میں بچوں اورخواتین سمیت کم از کم 35 فلسطینی شہید ہوگئے۔ بیشتر زخمی شدید طور پر جھلس چکے ہیںاور امدادی کارکنوں اور طبی عملے کے پاس ان کی مرہم پٹی کے لیے وسائل میسر نہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹفارمز پر گردش کرنے والے مناظر میں شہید بچوں اور شہریوں کی جلی ہوئی لاشیں دکھائیدے رہی ہیں، جن میں سے کچھ کی لاشیں بری طرح مسخ ہوچکی ہیں۔

گذشتہ سات اکتوبرسے قابض صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی ایک بھیانک جنگ مسلط کر رکھیہے۔ اس جنگ میں امریکہ اور مغرب کی طرف سے فراہم کردہ ہتھیاروں سے سے ہسپتالوں،عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کی جاتی ہے۔ پورا غزہ تباہیاور بربادی کی بدترین مثال پیش کررہا ہے جہاں سات ماہ میں سوا لاکھ سےزیادہفلسطینی شہید، زخمی اور لاپتا ہیں جب کہ غزہ کی دو ملین آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔

اقوام متحدہ کےاعداد و شمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 36065 شہیداور 8126 دیگر زخمی ہوئے۔

مختصر لنک:

کاپی