سوڈان کے معزول صدرعمر حسن البشیر کو اتوار کے روز دارالحکومت خرطوم میں الکوبر جیل سے پراسیکیوٹر کے دفتر میں لایا گیا ہے جہاں انھیں ان کے خلاف بدعنوانیوں اور غیر قانونی طور پر غیر ملکی کرنسی رکھنے کی فردِ الزام پڑھ کر سنائی گئی ہے۔
عمر حسن البشیر روایتی سفید لباس میں ملبوس تھے اور انھوں نے سفید ہی پگڑی اوڑھ رکھی تھی۔ انھیں بکتر بند گاڑیوں اور مسلح سکیورٹی اہلکاروں کی نگرانی میں خرطوم کی کوبر جیل سے پراسیکیوٹر کے دفتر میں لایا گیا تھا۔
عمر حسن البشیر کو سوڈانی فوج نے 11 اپریل کو عوامی احتجاجی تحریک کے بعد معزول کر دیا تھا۔ انھیں پہلے ان کی اقامت گاہ پر نظر بند کیا گیا تھا اور پھر جیل میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ وہ معزولی کے بعد پہلی مرتبہ عوامی سطح پر سامنے لائے گئے ہیں اور ان کے خلاف بدعنوانی کے الزام میں مقدمہ چلایا جارہا ہے۔
سوڈان کے قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل الولید سیّد احمد محمود نے ہفتے کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ "عمر البشیر کے خلاف آیندہ ہفتے سے اپیل کی مدت گزر جانے کے بعد عدالت میں کرپشن اور غیر ملکی کرنسی رکھنے کے الزامات میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ ان کے خلاف ان الزامات کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہے۔”