چهارشنبه 30/آوریل/2025

جماعت کی طرف سے ابو البھاء کی گرفتاری اور وحشیانہ سلوک کی شدید مذمت

پیر 17-جون-2019

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے جماعت کے سینیر رہ نما ساید ابو البھاء کی دوران حراست تشدد کے نتیجے میں حالت غیر ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کو ان کی صحت وسلامتی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما عبدالرحمان شدید نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے جماعت کے سینیر رہ نما ساید ابو البھاء کی فلسطینی اتھارٹی کی حراست میں تصویر سامنے آئی ہے جس میں انہیں بے ہوشی کی حالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔

ابوالبھاء کی تصویر سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ‘فیس بک’ پر پوسٹ کی گئی ہے۔ یہ تصویر ایک اسپتال میں لی گئی جہاں تشدد کے بعد حالت غیر ہونے پر انہیں حراست میں لیا گیا۔

عبدالرحمان شدید کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی انسداد کرپشن کے لیے آواز بلند کرنے والوں کو جیلوں میں ڈال کر ان پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔

عبدالرحمان شدید کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس حکام  نے ساید ابو البھاء کو حراست میں لیا اور تشدد کے بعد حالت خراب ہونے پر صرف تین دن کے لیے اسپتال منتقل گیا۔ عباس ملیشیا تین دن کے بعد انہیں دوبارہ حراست میں لینے کی تیاری کر رہی ہے۔

ادھر طولکرم میں فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن فتحی القرعاوی نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی شہریوں پر تشدد کے بدترین حربے استعمال کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی کے عقوبت خانوں میں فلسطینی شہریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی