انسانی حقوق کیعالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ نے اعلان کیا ہے کہ "رفح میں بے گھر فلسطینیوںکے کیمپ پر اسرائیلی فوج کا اندھا دھند حملہ جنگی جرم ہے اور اس کی تحقیقات ہونیچاہئیں”۔
انسانی حقوق کیتنظیم نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم ایک بیان میں کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کیمپ پراسرائیلی قابض فوج کی جانب سے کیے گئے قتل عام کا کوئی قانونی اور اخلاقی جوازنہیں۔ یہ کھلی جارحیت اور جنگی جرم ہے۔
تنظیم نے زور دےکر کہا کہ "رفح میں شہریوں پر ہولناک فضائی حملے بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کرتے ہوئے مقبوضہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی افواج کے تازہ ترین حملے تھے”۔
انہوں نے مزیدکہاکہ "اس طرح کے اندھا دھند حملے جن میں عام شہریوں کو ہلاک یا زخمی کرتے ہیںجنگی جرائم ہیں اور ان کی تحقیقات ہونی چاہئیں”۔
رفح میں ایک نیا قتل عام
سرکاری فلسطینیوںکے اعداد و شمار کے مطابق اتوار کی شام رفح کے شمال مغرب میں تل السلطان کے علاقےمیں بے گھر ہونے والے لوگوں کے خیموں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی قتل عام میں 45فلسطینی شہید اور 249 دیگر زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ .
ایک متعلقہ تناظرمیں غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی کہ اسرائیلی قابض فوج نے "مواسیرفح” میں ایک نیا قتل عام کیا، جس میں بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایاگیا، جس میں 20 سے زائد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
وزارت صحت نے ایکمختصر بیان میں کہا کہ”المواسی میں نئے قتل عام کو دہشت گرد قابض ریاست کے ریکارڈمیں شامل کیا گیا ہے، جس نے عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو نظر انداز کیا ہے”۔