چهارشنبه 30/آوریل/2025

سیاسی پروگرام کیلئے 50 ارب ڈالر کی امریکی تجویز

اتوار 23-جون-2019

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اوران کے داماد جریڈ کوشنر نے انکشاف کیا ہےکہ ‘صدی کی ڈیل’ منصوبے کا پہلا مرحلہ رواں ہفتے بحرین میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس ہے جس کے ذریعے فلسطینی اراضی کی خراب معیشت کو سنبھالا دینے کے ساتھ ساتھ تین پڑوسی عرب ملکوں کے لیے مجموعی طور پر50 ارب ڈالرکی رقم کی تجویز پیش کی جائے گی۔

خبر رساں اداروں کے مطابق وائیٹ ہائوس میں ایک بیان میں جارڈ کوشنر نے ‘اقتصادی ویژن’ کے بعض حقائق اور پہلوئوں سے پردہ اٹھایا۔ انہوں‌نے کہا کہ توقع ہےکہ 25 اور 26 جون کو منامہ میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں ان کی پیش کردہ تجاویز کو غیرمعمولی حمایت حاصل ہوگی۔

انہوں‌نے کہا کہ اقتصادی منصوبے کے تحت کل 50 ارب ڈالر جمع کیے جائیں گے۔ ان میں سے فلسطینی اراضی کے لیے 28 ارب ڈالر کی رقم رکھی جائےگی۔ جو غرب اردن اور غزہ میں معیشت کی بہتری پر صرف ہوگی جب کہ اردن کے لیے ساڑھے سات ارب، مصر کے لیے نو اور لبنان کے لیے 6 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ خلیجی ممالک اس منصوبے میں سب سے زیادہ مالی مدد فراہم کریں گے۔

جارڈ کوشنر کا کہنا ہےکہ امریکا بھی اس منصوبے میں معاونت پرغور کررہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 ارب ڈالر براہ راست مدد، 25 ارب ڈالر قرض اور 11 ارض ڈالر سود کی شکل میں ادا ہوگی۔

اس منصوبے کے تحت فلسطین اور دوسرے ملکوں میں 179 اقتصادی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ ان میں سے 147 غرب اردن اور غزہ، 15 اردن، 12 مصر اور پانچ منصوبے اردن میں شروع کیےجائیں‌گے۔
امریکا کے نام نہاد اقتصادی منصوبے کے تحت مصر، اردن اور لبنان کو براہ راست فلسطینی علاقوں غزہ اور غرب اردن میں سرمایہ کاری کے منصوبوں ، صنعتی کارخانوں کےقیام اور دیگر منصوبوں‌ کی اجازت ہوگی۔

 

مختصر لنک:

کاپی