فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور دریائے اردن کے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی پرامن ہفتہ وار ریلیوں پر قابض صہیونی فوج نے فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کل جمعہ کو غزہ کی پٹی میں مسلسل 64 ویں ہفتے غزہ کے محاصرے کے خلاف اور حق واپسی کے لئے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی مشرقی سرحد پر جمعہ کے اجتماع کے بعد ہونے والے پرامن مظاہروں پر اسرائیلی فوج کے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں 8 امدادی کارکنوں اور ایک صحافی سمیت کم سے کم 50 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
وزارت صحت کے مطابق 19 فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جب کہ درجنوں شہری دھاتی گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ غزہ میں 30 مارچ 2018ء سے صہیونی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی ناکہ بندی کے خلاف اور حق واپسی کے لیے مظاہرے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتی چلی آرہی ہے، جس کے نتیجے میں 300 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوچکے ہیں۔
درایں اثناء غرب اردن کے وسطی شہررام اللہ میں بعلین اور قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقامات پر فلسطینی شہریوں نے یہودی آباد کاری اور نسلی دیوار کے خلاف ہفتہ وار مظاہرے کئے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر فائرنگ کی اورآنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 9 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔