اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑمیں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اسرائیلی پابندیوں کے علی الرغم گذشتہ ہفتے الکرامہ گذرگاہ سے 55 ہزار فلسطینیوں کی آمد ورفت ہوئی۔ گذشتہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے 22 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا۔ تمام فلسطینیوں کو غرب اردن کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ ’الکرامہ‘ پر روکا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے متعدد فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے 26340 بیرون ملک سے فلسطین آئے جب کہ 29558 فلسطینیوں نے بیرون ملک سفر کیا۔
فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نے متعدد مشتبہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ قابض فوج نے 132فلسطینیوں کو جرائم میں ملوث ہونے کی پاداش میں حراست میں لے لیا۔
فلسطینی شہریوں اورانسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پر عاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اوراُنہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پر سفری قدغنیں عاید کر رہی ہے۔