چهارشنبه 30/آوریل/2025

جون میں مسجد ابراہیمی کے در و بام 44 بار اذان سے محروم

بدھ 3-جولائی-2019

قابض صہیونی فوج اور پولیس کی جانب سے فلسطین کے مغربی کنارے کے تاریخی شہرالخلیل کی تاریخی جامع مسجد میں الابراہیمی میں فلسطینی شہریوں کی نمازوں کی ادائی اور اذان پرپابندیوں کا ناروا اورغیرقانونی سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق  2019ء کی پہلی شش ماہی میں مسجد ابراہیمی کے درو بام 294 بار اذان سے محروم رہی۔ رپورٹ کے مطابق جون میں اسرائیلی حکام نے مسجد ابراہیمی میں 51 بار اذان پرپابندی عاید کی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف ومذہبی امور کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذان اور نماز پرصہیونی پابندیوں میں اضافہ ہوچکا ہے۔ مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ پریہودیوں کا ملکیت کا دعویٰ باطل اور جھوٹ پرمبنی ہے اور صہیونی قوتیں ان دونوں مقدس مقامات کے حوالے سے دنیا کو گمراہ اور تاریخ کومسخ کررہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذانوں اور نمازوں کی ادائی پرپابندی مذہبی آزادیوں پر حملے کے مترادف ہے اور صہیونی یہ غیرقانونی کارروائیاں روز مرہ کی بنیاد پر کررہے ہیں۔ اگست کے دوران صہیونی حکام کی جانب سے مسجد ابراہیمی میں اکاون اذان دینے پر پابندی لگائی اور دعویٰ یہ کیا گیا کہ اذان دینے سے یہودیوں کے سکون میں خلل پیدا ہوتا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی