اردن کی مذہبی سیاسی جماعت’اسلامک فرنٹ’ نے امریکا کے مشرقی وسطیٰ کے لیے ‘صدی کی ڈیل’ کے نام نہاد امن منصوبے کو اردن کے وجود کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
اسلامک فرنٹ کے سیکرٹری جنرل مراد العضایلہ نے ایک بیان میں کہا کہ بحرینج کانفرنس صدی کی ڈیل کے مختلف مراحل میں ایک مرحلہ ہے اور یہ منصوبہ اردن کے وجود کے لیے خطرہ ہے۔ امریکا اس منصوبے کے ذریعے سیاسی تشخص تبدیل کررہا ہے۔
العاضایلہ نے ‘قدس پریس’ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اردن کی جانب سے بحرین کانفرنس کو جواز فراہم کرنے کی کوششیں غیر منطقی اور حقائق کے خلاف ہیں۔ اردنی حکومت صدی کی ڈیل کی سازش کو محسوس نہیں کر پا رہی ہے۔ یہ منصوبہ اردن کے سیاسی نظام اور قومی تشخص کو تباہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قضیہ فلسطین کے دفاع کے لیے پوری عرب اور مسلم قوتوں کو یکساں موقف اختیار کرنا، اردن کے داخلی محاذ کو مضبوط کرنا اور صدی کی ڈیل جیسی سازش کو ناکام بنانا ہے۔
العضایلہ نے کہا کہ قضیہ فلسطین اردن کےلیے علاقائی مسئلہ ہے۔ اردن صرف فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی نہیں کرتا بلکہ مسئلے کا حصہ ہے۔