شنبه 16/نوامبر/2024

معصوم فلسطینی نونہال صہیونی ریاستی دہشت گردی کا آسان ہدف

ہفتہ 13-جولائی-2019

فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی منظم دہشت گردی میں کم سن فلسطینی بچوں‌ کو بھی بے دردی کے ساتھ شہید کیے جانے کا وحشیانہ عمل جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ چھ ماہ کے دوران قابض صہیونی فوج نےغزہ کے علاقے میں ریاستی دہشت گردی میں 16 فلسطینی بچوں کو شہید کر دیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ‘المیزان مرکز برائے انسانی حقوق’ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی  ششماہی کے دوران غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 16 بچے شہید اور 1233 زخمی ہوگئے۔

اس دوران اسرائیلی فوج نے 17 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا، جن میں سے بعض کو رہا کر دیا گیا۔

القدس اخبار کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں اسکولوں، طبی مراکز اور دیگر اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں‌ بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالیوں، بچوں کے قتل عام اوران کے حوالے سے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سنہ 2006ء میں فلسطین میں‌ ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کی  بھاری مینڈیٹ کے ساتھ کامیابی کے بعد صہیونی ریاست نے غزہ کے دو ملین لوگوں‌ پر سخت ترین اقتصادی پابندیاں عاید کر دی تھیں۔ ان پابندیوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

مختصر لنک:

کاپی