اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے لبنانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کو ملازمت سے محروم کرنے کے حوالے سے اعلان کردہ نئے اقدامات واپس لے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ کےدفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنانی وزارت محنت کی طرف سے کیے گئے فیصلے پر فلسطینی قوم کو بہت مایوسی ہوئی ہے۔ اس فیصلے سے سب سے زیادہ فلسطینی پناہ گزین متاثر ہوں گے۔ غیرقانونی لیبر کے انسداد سے متعلق قانون کے اطلاق سے فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق متاثر ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ نے لبنانی صدر میشل عون ،وزیراعظم سعد الحریری اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو مکتوب بھی ارسال کیےہیں۔ ان مکتوبات میںلبنانی قیادت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے خلاف ایسا کوئی اقدام نہ کریں جس کے نتیجےمیں ان کے بنیادی حقوق متاثر ہوں۔
حماس کےسیاسی شعبے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ لبنانی وزارت لیبرکا فیصلہ افسوس ناک ہے۔ فلسطینیوں کو ان کے کام کاج سے روکنا قانونی کارروائی کی آڑ میں فلسطینیوں کو کاروباری سرگرمیوں سے روکنا افسوسناک ہے۔ اس کےنتیجے میں معاشی مشکلات سے دوچار فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔