لبنانی وزیر محنت کی طرف سے فلسطینی پناہ گزین محنت کشوں کو بعض اہم شعبوں میں کام سے روکنے کے اعلان کے بعد لبنان میں مقیم فلسطینی سراپا احتجاج ہیں۔ آج بدھ کو فلسطینی پناہ گزین کیمپوں عین الحلوہ اور صیدا شہر میں قائم المیہ ومیہ کیمپوں میں فلسطینیوں نے ‘یوم الغضب’ منایا جا رہا ہے اور فلسطینی پناہ گزین تمام مقامات پر ہڑتال اور مظاہرے کر رہے ہیں۔
لبنانی وزارت محنت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک کے مختلف اداروں میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین کو نکال باہر کیا جائے گا۔ حکومت کے اس بیان کے رد عمل میں لبنان میں فلسطینی تاجر کمیونٹی نے مختلف کیمپوں میں شٹرڈائون ہڑتال کی کال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور لبنانی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور اعلان کی شدید مذمت کی۔
فلسطینیوں کے احتجاج کے بعد وزیر محنت کمیل شاکر ابو سلیمان نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف وزارت محنت کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ہم صرف قانون کا نفاذ چاہتے ہیں۔ ہم نے لیبر سے متعلق قانون نافذ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس پر فلسطینیوں کا ردعمل نا قابل فہم ہے۔
لبنان میں فلسطینی پناہ گزین مزدور پیشہ افراد اور مزدوری سے متعلق بعض حکومتی اقدامات پر لبنان کے شہروں صیدا اور عین الحلوہ میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ساتھ سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
صیدا شہر میں فلسطینی مزدورں کی حمایت میں ایک کار ریلی نکالی گئی جب کہ عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں بھی ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔