قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں کریک ڈائون کے دوران ایک سو سے زاید فلسطینی محنت کش حراست میں لے لیے ہیں۔ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ فلسطینی محنت کش جنوبی الخلیل میں الظاھریہ چیک پوسٹ سے بغیر اجازت گذرنے کی کوشش کررہی تھے۔
عبرانی ریڈیو کے مطابق فوج نے ‘خلاف قانون’ سفر کرنے کی کوشش کرنے والے 102 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔
رپورٹ کےمطابق حراست میں لیے گئے فلسطینی سنہ الظاھریہ چیک پوسٹ سے گذر کرفلسطین کے دوسرے علاقوں میںجانے کی کوشش کررہے تھے۔انہیں حراست میں لینے کے بعد تفتیش کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔
صہیونی حکام می طرف سے الخلیل کے باشندوں کے دوسرے فلسطینی علاقوں بالخصوص سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں محنت مزدوری کے لیے سفر کو درندازی قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینی مزدرو پیشہ شہریوں کو گرفتار کرنے کا پہلا موقع نہیں۔ آئے روز صہیونی حکام فلسطینیوں کو حراست میں لے کران پرسنہ 1948ء کے علاقوں میں غیرقانونی طورپر داخل ہونے کا الزام عایدکرتی ہے۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی ریاست غرب اردن میںبے روزگاری سے تنگ فلسطینیوں کو کام کاج کی کوشش کے دوران حراست میں لےکرانسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔