اردن نے اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان خبروں کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ اردن اور اسرائیل کے درمیان مسجد اقصیٰ کے مصلیٰ باب رحمت کو 6 ماہ کےلیے بند کرنے اور اس کے بعد اردنی محکمہ اوقاف کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کی سرکاری نیوز ایجنسی نے ایک سینیرحکومتی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی اخبارات میں مصلیٰ باب رحمت کی بندش کے حوالے سے آنے والی تمام اطلاعات بے بنیاد ہیں۔ اس حوالے سے اردن اور اسرائیل کے درمیان کوئی نیا سمجھوتہ نہیں ہوا ہے۔
اردنی عہدیدار کا کہنا ہےکہ باب رحمت اور مصلیٰباب رحمت کے حوالے سے اردن اپنے اصولی موقف پرقائم ہے۔ ہمارا موقف ہے کہ مصلیٰ باب رحمت مسجد اقصیٰ کا حصہ ہے اور اس کا حکم مسجد اقصیٰ کے دیگر اہم مقامات کے حکم میں داخل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی میڈیا مقدس مقامات کے تاریخی اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کے لیے قانونی اور تاریخی حقائق مسخکرنے کی کوشش کررہا ہے۔
اردنی ذرائع کا کہنا ہے کہ مصلیٰ باب رحمت کی مرمت اور اسے سنہ 2003ء والی پوزیشن پربحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فلسطینی زائرین اور نمازی آزادی کے ساتھ وہاں پر عبادت کرسکیں۔