اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیراور سابق وزیرخارجہ علی اکبر ولایتی نے کہا ہےکہ ایران فلسطینی قوم کےجملہ حقوق کی حمایت اور قضیہ فلسطین کے لیے جاری مسلح جدو جہد کی حمایت اور مدد جاری رکھے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق علی اکبرولایتی نے ان خیالات کا اظہار اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری کی قیادت میں تہران کےدورے پرآئے وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ انہوںنے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران کو فلسطینی قوم اور مسلح مزاحمت کی مدد میں کسی قسم کا کوئی ترد نہیں۔ ہم فلسطینی قوم کی تحریک آزادی کی حمایت اور مدد کو اپنا ایمانی اور دینی فریضہ سمجھتے ہیں اور اسے ایک تزویراتی مسئلے کے طورپر دیکھتے ہیں۔
تہران میں العاروری اور علی اکبر ولایتی کےدرمیان ہونےوالی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، امریکا کے سازشی منصوبے ‘سنچری ڈیل’، قضیہ فلسطین کے خلاف جاری دیگر امریکی ۔ صہیونی سازشوں،خطے کی صورت حال اور دیگر امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
حماس کے وفد اور ایران نے صدی کی ڈیل کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے اور قضیہ فلسطین کے تصفیے کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اس موقع پر حماس کی قیادت نے کہا کہ صہیونی ریاست کے سنگین جرائم اور ریاستی دہشت گردی فلسطینیوں کی مسلح تحریک آزادی کو نہیں دبا سکتی۔ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں جتنا اضافہ ہوگا فلسطینیوں کی تحریک آزادی اتنا ہی زور پکڑے گی۔
حماس نے ایرانی قیادت کی طرف سے مسلسل 4 دہائیوں سے فلسطینیوں کی بے لوث حمایت اور ہرممکن مدد جاری رکھنےپر تہران کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔