لبنان کےایک سابق وزیر نے وزیر برائے لیبرکی طرف سے لاگو کردہ لیبر قانون پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو اس قانون کے تحت معاشی مشکلات سے دوچار کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ انہیں متنازع لیبر قانون سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سابق لبنانی وزیر طراد حمادہ نے ایک بیان میں وزیرلیبر کمیل ابو سلیمان کے نئے قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرلیبرکے نئے قانون کا اطلاق فلسطینی پناہ گزینوں پرنہیں ہونا چاہیے۔
انکا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے معاملے کا حل صرف چار الفاظ میں ممکن ہے۔ وہ یہ کہ’ فلسطینی پناہ گزین اس قانون سے مستثنیٰ ہیں’۔
انہوںنے مزید کہا کہ فلسطینی پناہ گزین وزارت داخلہ کے ریکارڈ، بلدیات اور لبنانی سیاسی امور کے محکمے میں پناہ گزین تسلیم کیے گئے ہیں اور انہیں عالمی قوانین کے تحت ڈیل کرنا اوران کے معاشی حقوق کی ضمانت فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
خیال رہےکہ حال ہی میں لبنان کے وزیر لیبر نے ایک نیا قانون لاگو کیا ہے جس کے تحت لبنان کے علاوہ دوسرے ملکوں سے تعلق رکھنے والے باشندوں کو ہرطرح کی ملازمت اور محنت مزدوری سے روکا جا رہا ہے۔ اس نام نہاد قانون کے تحت ملک میں مقیم لاکھوں فلسطینی پناہ گزین بھی متاثر ہوئے ہیں کیونکہ لبنانی وزیر نے فلسطینی پناہ گزینوں کو بھی ان کے حقوق سے محروم کرنا شروع کردیا ہے۔