شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی گولیوں نے فلسطینی نوجوان کے جسم کو ناکارہ بنا دیا

جمعہ 26-جولائی-2019

ابراھیم حماد جسکی عمر 20 سال ہے غزہ کی پٹی میں واپسی کے عظیم مارچ میں شرکت کے دوران پانچ دفع زخمی ہوا لیکن اسکی آخری چوٹ نے دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کی امیدوں کو ختم کر دیا۔
حماد 5 جولائی کو  گولی لگنے سے زخمی ہوا جس اسکی ٹانگ میں پیوست ہو گئی اور اسکے پھٹنے کی وجہ سے اسکی  چھوٹی اور بڑی آنت کو شدید نقصان ہینچا۔
انٹرویو کے آغاز میں حماد کچھ ٹھیک لگ رہا تھا لیکن  البریج پناہ گزین کیمپ کے مشرق میں اپنے ساتھ ہونے والے واقع کو بیان کرنے سے پہلے اس نے شدید درد کی وجہ سے  بری طرح چلانا شروع کر دیا۔ ایک نرس کمرے میں پہنچی اور اسے دردکشا انجکشن لگائے۔

تین سرجریاں

حماس کی چھوٹی اور بڑیآنت سے گولیوں کے ٹکڑے نکالنے کے لیے اسکے تین آپریشن کیے گئے ۔ ڈاکٹروں نے اسکے جسم کےحصوں کو مکمل نقصان سے بچانے کی کوشش کی اور اسکے زخم ابھی تک کھلے اور واضح ہیں۔
حماد نے کہا کہ میں سرحدی باڑ سے بہت دور تھا۔ مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میرےجسم کو بجلی کا جھٹکا لگا اور میں زمین پر گر گیا۔ وہ مجھے قریبی طبی خمیے میں لے گئے اور بعد میں مجھے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
حماد نے واپسی کے عظیم مارچ کے منتظمین سے کہا  کہ وہ مظاہروں میں پانچ دفعہ زخمی ہونے کے بعد طبی امداد کے حصول کے لیے میری مدد کریں 
حماد پہلی دفعہ اپنی بائیں ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا دوسری اور تیسری دفعہ سر میں اشک آور گیس کا کنستر لگنے سے زخمی ہوا ، جبکہ چوتھی مرتبہ زہر آلود گیس کے سونگھنے کے بعد دماغی ہیجان کا شکار ہو گیا۔ 

زندگی خطرے میں 

ابراہیم کے بھائی حسن حماد نے کہا کہ انکے خاندان کو خاندان کے خراب مالی معاملات اور غزہ کے ہسپتالوں میں  ادویات کی کمی کی وجہ سے  ابراہیم کو ضروری طبی امداد اور ادویات پہنچانے کے لیے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابراہیم ناقابل برداشت درد کا سامنا ہے اور اسکی زندگی کو خطرہ ہے۔
غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر تعینات اسرائیلی سنائیپر واپسی کے عظیم مارچ کے پر امن مظاہرین کو نشانہ بناتے ہیں جس سے بچوں سمیت سینکڑوں فلسطینی نوجوان زخمی ہو گئے ۔

مختصر لنک:

کاپی