چهارشنبه 30/آوریل/2025

اقوام متحدہ کا فلسطینی بچے کو گولیاں مارنےکی آزادانہ تحقیقات کامطالبہ

بدھ 31-جولائی-2019

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشن کی طرف سے اسرائیل سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ 9 سالہ فلسطینی بچے کو وحشیانہ طریقے سے گولیاں مار کر شدید زخمی کرنے کے واقعے کی آزادانہ تحقیقات کرائے اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں دو روز قبل ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران 9 سالہ فلسطینی بچے عبدالرحمان شتیوی کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا۔

اس واقعے پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق رابرٹ کولفیل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے 100 میٹر دور سے فلسطینی بچے کو گولیاں ماریں حالانکہ اس سے صہیونی فوج کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔

انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ  وہ نو سالہ فلسطینی بچے کو گولیاں مارنے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے اور اس واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرکے بچے کو انصاف فراہم کیا جائے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل غرب اردن میں کفر قدوم کے مقام پر فلسطینیوں کی ایک احتجاجی ریلی پراسرائیلی فوج نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی خمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں ایک 9 سالہ بچہ بھی شامل تھا۔

مختصر لنک:

کاپی