چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی عدالت سے سینیر فلسطینی وکیل کو ساڑھے تیرہ سال قید

بدھ 31-جولائی-2019

اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے محکمہ امور اسیران کے وکیل اور سینیر قانون دان  طارق برغوث کو 13 سال چھ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی’عوفر’ فوجی عدالت نے سینیر فلسطینی قانون دان اور وکیل طارق برغوث کو 13 سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

خیال رہے کہ طارق برغوث کو اسرائیلی فوج نے رواں سال 27 فروری کو حراست میں لینے کے بعد ان کی اہلیہ اور بھائی کو بھی حراست میں لیے لیا تھا۔ بعد ازاں انہیں رہا کردیا گیا۔ التبہ طارق برغوث کو تفتیش کے بعد ‘نفحہ’ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

ادھر اسرائیلی حکام نے 25 سالہ اسیرہ شروق محمد موسیٰ کو چھ ماہ کی انتظامی قید میں ڈال دیا ہے۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق اسرائیلی فوج نے شروق کو 15 جولائی کو تقوع قصبے سے حراست میں لے کر عتصیون نامی عقوبت خانے میں ڈال دیا تھا۔ پانچ روز بعد اسے الشارون جیل اور وہاں سے دامون جیل میں ڈال دیا تھا۔

دوران حراست اسیرہ شروق پروحشیانہ تشدد کیا گیا اور اس پراعتراف جرم کے لیے تشدد کے بدترین حربے استعمال کیے گئے تھے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں چھ ہزار فلسطینی پابند سلاسل ہیں جن میں 500 انتظامی قید ہیں۔ ان میں سے 9 فلسطینی بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی