شنبه 03/می/2025

اسرائیل کا بیت المقدس میں فدائی حملے کا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ

بدھ 7-اگست-2019

اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے ‘شاباک’ نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک بڑے فدائی حملے کا منصوبہ ناکام بنایا ہے۔ صہیونی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کی طرف سے کی گئی تھی۔

عبرانی میڈیا کے مطابق عدالت نے اس واقعے کی تفصیلات شائع کرنے کی اجازت دی ہے جس کے بعد اس منصوبے کی تفصیلات سامنے لائی گئی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے فدائی حملے کے لیے الخلیل شہر میں بم بھی پہنچا دیا تھا مگر یہ انکشاف اس وقت ہوا جب الخلیل میں دھماکہ خیز مواد کی ایک لیبارٹری قبضے میں لی گئی۔

صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی براہ راست ہدایات کے مطابق 22 سالہ تامر راجح رجبی کو کارروائی کے لیے تیار کیاگیا تھا تاہم  اسے جون میں حراست میں لے لیا گیا۔ دوران تفتیش اس نے اعتراف کیاکہ وہ تین کلو گرام بارود کے ساتھ خود کش حملہ کرنا چاہتا تھا۔ صہیونی فوج نے دھماکہ خیز مواد قبضے میں لے لیا ہے۔

تامر نے مزید اعتراف کیا کہ اس نے کارروائی میں معاونت کے لیے حماس کے طلبہ ونگ کے ایک رکن یوسف الاطرش کو بھی شامل کیا۔ جنین کے کفر راعی کے رہائشی الاطرش نے بارود کی خریداری اور اسے بم بنانے میں اس کی مدد کی۔

شاباک کا کہنا ہے کہ حماس مزاحمتی سیل کے ارکان رمزی العک، احمد کتری اور دیگر کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔

مختصر لنک:

کاپی