اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے علاقے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید چھ سو اکتالیس گھروں کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ یہ تمام مکانات شہر میں الخلیل شاہراہ پر تعمیر کیے جائیں گے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ کے مطابق القدس میں اسرائیل کی پلاننگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی شاہراہ الخلیل میں تلبیوت کے مقام پر گرین لاین اور ریلوے ٹریک کےساتھ ساتھ ساڑھے چھ سو مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔ اس منصوبے کا دوسرا فیز ‘شعاری صہیون’ کے مقام پر شاہراہ الخلیل ہی پرکچھ فاصلے پر تعمیر کیا جائے گا۔
اس منصوبے کے تحت متعدد کثیر منزلہ پلازے، ایک صنعتی مرکز، متعدد تجارتی اور طبی مراکز، ایک یہودی معبد تعمیر کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع کو غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دیتی ہے۔ اس حوالے سے سلامتی کونسل میں آخری قرارداد 2334 دسمبر 2017ء کو منظور کی گئی تھی جس میں فلسطین میں یہودی آباد کاری اور بستیوں کی توسیع کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی قوانین کے منافی قرار دیا گیا تھا۔