آلو پوری دنیا میں بہ کثرت استعمال کی جانے والی ترکاری ہے اور کوئی دسترخوان ایسا نہیں جو آلو سے خالی ہو۔ بہت سے لوگ آلو کو صحت کے لیے نقصان دہ خیال کرتے ہیں مگرایسا ہرگز نہیں بلکہ آلو کی مخالفت کرنے والے حقیقت میں اس کی طبی افادیت سے واقف نہیں ہیں۔ آلو انسانی صحت اور تندرستی کے لیے قدرت کا ایک پیش بہا خزانہ ہے جو امراض قلب سے بچائو اور ہڈیوں کی مضبوطی میں غیرمعمولی معاون ہے۔
آلو پکانے یا اسے مختلف پکوانوں میں استعمال کرنے کےکئی طریقے ہیں۔ ماہرین آلو کو فرائی کرکے استعمال کرنے سے منع کرتےہیں کیونکہ فرائی کئے گئے آلو میں حرارے اور چکنائی کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو صحت کے لیے مفید نہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فرائی کیے گئے آلو کےایک دانے میں 161 حرارے پائے جاتےہیں۔ اس کے علاوہ صفر اعشاریہ دو فی صد چکنائی، چار اعشاریہ تین فی صد پروٹین،36اعشاریہ 6 فی صد کاربوہائیڈریٹ اور دیگر طبی خواص موجود ہیں۔
آلو کے ایک دانہ میں وٹا من سی کی مقدار 28 فی صد، پوٹائشیم کی 27 اور میگنیشم کی کی 12 فی صد مقدار پائی جاتی ہے۔
آلو میں پائے جانے والے طبی خواص میں آئرن، فاسفورس اور کیلشیم ہڈیوں کی مضبوطی کا ذریعہ ہے۔
اسی طرح آلو میں فائبر، پوٹائیشیم، وٹامن سی اور بی 6، سب دل کے امراض کو کنٹرول کرنے اور دل کی شریانوں کی بیماریوں سے بچائو میں معاون ہیں۔
آلو کینسر سے بچائو میں بھی معاون ہے۔ بلند فشار خون کو کنٹرول کرتا اور خون کی وریدوں کو کھولنے میں مدد کرتا ہے۔