امریکا میں ماہرین صحت نے ایک نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ ماں کےپیٹ میں موجود بچے کی دماغی صحت کے لیے انار کا جوس غیرمعمولی اہمیت کا حامل ہے۔ ماہرین نے حاملہ خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حملہ کے تیسرے اور آخری تین ماہ کے دوران روزانہ انار کا ایک گلاس ضرور پئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کے زیرانتظام بریگھم ویمن اسپتال کے ماہرین کی طرف سے کی گئی تحقیق سائنسی جریدے’ PLOS One’ میں شائع کی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب نومولود بچوں کے دماغ کی صحت کی بات کی جاتی ہے تو اس کے لیے کچھ اقدامات ماں کو بچے کی پیدائش سے پہلے کرنا ہوتے ہیں، بالخصوص حمل کے اس دور میں جب بچے کی ماں کے پیٹ میں تیزی کے ساتھ نشو نما ہو رہی ہو۔
رحم مادر میں بعض اوقات بچوں کو نشو نما میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بچوں کا جسم ان کی عمر کی نسبت چھوٹا رہ جاتا ہے۔ بہت سے بچوں کو چلنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ بچے کو ماں کے پیٹ میں آکسیجن اور غذائی مواد کی کمی کا سامنا رہا ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہردس میں سے ایک بچے کو آکسیجن کی کمی یا دماغی کمزوری کا سامنا ہوتا ہے اگر ماں کے پیٹ میں بچے کو آکسیجن کی کمی رہی ہو تواس کی بینائی پربھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں،
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ حمل کے ابتدائی 78 ہفتوں کے دوران اپنا طبی معائنہ کرانے والی 78 خواتین کو بتایا گیا کہ ان کے پیٹ میں بچے کی نشو نما سست روی سے ہو رہی ہے۔
ماہرین دیگر فرضی کیپسول کھانے کے بجائے مائیں بننےوالی عورتوں کو انار کا جوس پینے کا مشورہ دیا۔