فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ کےنتیجے میں زخمی ہونے والا ایک فلسطینی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ جمعہ کو غزہ کے مغربی شہر خان یونس میں جاپانی کالونی میں ہونے والے مظاہرے کےدوران قابض فوج کی فائرنگ سے 25 سالہ بدرالدین نبیل موسییٰ ابو موسیٰ شدید زخمی ہوگیا تھا۔ اسے شدید زخمی اور تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہفتے کی شام اسپتال میں دم توڑ گیا۔
مقامی فیلڈ آبزرور نے بتایا کہ قابض فوج نے جنوبی غزہ میں حق واپسی تحریک کے 72 ویں جمعہ کو مظاہرین پر مشین گنوں، آنسوگیس کی شیلگ اور دھاتی گولیوں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں دو خواتین اور 18 بچوں سمیت کم سے کم 75 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے پر امن فلسیطنیوں پر مشین گنوں سے شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
زخمیوں میں سے بعض کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز غزہ میں مختلف مقامات پر حق واپسی ریلیاں نکالی گئیں۔ قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر گولیاں چلائیں اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے تھے۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کی حق واپسی تحریک 30 مارچ 2018ء سے جاری ہے۔ اس تحریک کےآغاز سے اب تک تین سوسے زاید فلسطینی شہید اور 31 ہزار سے زاید زخمی ہو چکے ہیں۔