ترکی کےوزیرخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کی وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ترک وزیرخارجہ نے مولود جاووش اوگلو نے ایک بیان میں کہا کہ وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا وعدہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگی۔ اسرائیل کی اس طرح کی تمام کوشش غیرآئینی ،ناقابل قبول ہیں اور حقائق کو تبدیل کرتے ہوئے مرضی کا اسٹیٹس کو مسلط کرنے کی کوشش ہے۔
مولود اوگلو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی عالمی قوانین کی توہین پرمبنی اقدامات کا سختی سے نوٹس لے۔
انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے وادی اردن اور شمالی بحر مردار کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلان کو دشمنانہ اور غیرآئینی قرار دیا۔
ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھوانتخابات سے قبل تمام دشمنانہ پیغامات کے ذریعے کو خود کو نسل پرست ثابت کرتے ہوئےفلسطینیوں کے خلاف غیرآئینی اقدامات اور نسل پرستی مسلط کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے حال ہی میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ وہ 17ستمبر کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وادی اردن اور شمالی بحر مردار کے علاقے کو اسرائیل میں ضم کردیں گے۔ ان کے اس بیان پر عالم اسلام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔