چهارشنبه 30/آوریل/2025

عالمی برادری اسرائیل کی نسل پرستی کا نوٹس لے:ترکی

جمعرات 12-ستمبر-2019

ترکی کےوزیرخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کی وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ترک وزیرخارجہ نے مولود جاووش اوگلو نے ایک بیان میں کہا کہ وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا  وعدہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگی۔ اسرائیل کی اس طرح کی تمام کوشش غیرآئینی ،ناقابل قبول ہیں اور حقائق کو تبدیل کرتے ہوئے مرضی کا اسٹیٹس کو مسلط کرنے کی کوشش ہے۔

مولود اوگلو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی عالمی قوانین کی توہین پرمبنی اقدامات کا سختی سے نوٹس لے۔

انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے وادی اردن اور شمالی بحر مردار کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلان کو دشمنانہ اور غیرآئینی قرار دیا۔

ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھوانتخابات سے قبل تمام دشمنانہ پیغامات کے ذریعے کو خود کو نسل پرست ثابت کرتے ہوئےفلسطینیوں کے خلاف غیرآئینی اقدامات اور نسل پرستی مسلط کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے حال ہی میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ وہ 17ستمبر کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وادی اردن اور شمالی بحر مردار کے علاقے کو اسرائیل میں ضم کردیں گے۔ ان کے اس بیان پر عالم اسلام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی