شنبه 16/نوامبر/2024

نیتن یاھو نے غرب اردن میں یہودی کالونی کی منظوری دے دی

پیر 16-ستمبر-2019

عالمی برادری کی طرف سے شدید تنقید کے باوجود اسرائیل کے انتہا پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت نے پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے صرف دو روز قبل مقبوضہ فلسطینی علاقے غربِ اردن میں یہودی آبادکاروں کی ایک بستی کی منظوری دے دی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے اتوار کوایک بیان میں کہا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے وادیِ اردن میں واقع میفوت یریکو کے نام سے دوردراز بستی کو سرکاری اور قانونی بستی قرار دینے سے اتفاق کیا ہے۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم تمام یہودی بستیاں غیر قانونی ہیں لیکن اسرائیل اپنے تئیں ان بستیوں کو قانونی قراردیتا ہے جن کی اس نے منظوری دی تھی اور انھیں غیر قانونی قرار دیتا ہے جنھیں یہودی آبادکاروں نے فلسطینی علاقوں میں ازخود ہی بسا لیا تھا۔

دریں کل اتوار کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں غرب اردن میں یہودی کالونی کے قیام کے اسرائیلی اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی