چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی عدالتیں’سیاسی’ ہوچکیں، فلسطینی اپنے حقوق کا سودا نہیں کریں گے

منگل 17-ستمبر-2019

مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے قائم کردہ عوامی کمیٹی کے چیئرمین حامد اغباریہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست ہراس چیز کو چوری کررہا ہے جس کی فلسطین کے ساتھ کوئی نسبت ہے۔ فلسطین کی تاریخ، جغرافیا اور فلسطینی قوم کا تاریخی تشخص چوری کیا جا رہا ہے۔اسرائیلی عدالتیں سیاسی ہوچکی ہیں اور ان سے انصاف کی کوئی امید اور توقع نہیں کی جاسکتی ۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں حامد اغباریہ نے کہا کہ اسرائیلی ریاست کا سیکیورٹی سسٹم اندرون فلسطین بسنےوالے فلسطینی باشندوں کی بچی کچھی قوت کو بھی ختم کرنا چاہتا ہے۔ ان کی آزادی اظہار رائے چھین لی گئی اور قانون کی آڑ میں فلسطینیوں کو اختلاف رائے کی اجازت بھی حاصل نہیں ہے۔

ایک دوسرے سوال کے جواب میں حامد اغباریہ نے کہا کہ اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف تشدد پر مبنی پالیسی فلسطینیوں کو اپنے حقوق، مطالبات، اسلامی مقدسات اور مقصد سے نہیں ہٹا سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مقصد اور منزل کی طرف بڑھے رہے ہیں۔ ہمارے مطالبات واضح اور اصراردو ٹوک ہے۔

ایک سوال کے جواب میں حامد اغباریہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست چاہے جو بھی فیصلے کرلے وہ ہمیں ہمارے راستے، مقصد اور مشن سے دور نہیں کرسکتا۔ قانون کے نفاذ کی آڑ میں فلسطینی باشندوں کے خلاف جاری وحشیانہ کریک ڈائون فلسطینیوں کو ان کے تشخص سے محروم کرنے کی مذموم کوشش ہے۔

الشیخ راید صلاح کے خلاف جاری نام نہاد مقدمہ کی کارروائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے حامد اغباریہ نے کہا کہ الشیخ راید صلاح کے خلاف سیاسی انتقامی کی بنیاد پرمقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

انہوں نے الشیخ راید صلاح کے خلاف عاید کردہ اسرائیلی ریاست کے الزامات کو بے بنیاد اور ناقابل قبول قراردیتے ہوئے مسترد کردیا۔

اغباریہ نے اندرون فلسطین میں بسنے والے فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی کنیسٹ کے انتخابات میں صہیونی امیدواروں کوووٹ نہ ڈالیں۔

مختصر لنک:

کاپی