صیہونی غاصب فوجکی طرف سے غزہ کی پٹی میں نہتے خواتین اور بچوں کا قتل عام جاری ہے۔ گذشتہ چوبیسگھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 5 قتل عام کیے جن میں 40 شہری شہیداور 218 زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا۔
وزارت صحت نے ایکبیان میں تصدیق کی کہ گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ سے اب تک جارحیت غزہ میں اسرائیلیجارحیت کے نتیجے میں 37124 شہید اور 84712 زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کاکہنا ہے کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد زخمی اور لاشیں موجود ہیں۔اسرائیلی فوج ایمبولینسوں اور شہری دفاع کے عملے کو ان تک پہنچنے سے روک رہی ہے۔
درایں اثناء وزارتصحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ گورنری کا واحد آکسیجن پلانٹ جوصحت کی سہولیات اور دائمی مریضوں کو آکسیجن فراہم کرتا ہے، مکمل طور پر بند ہونے کےخطرے سے دوچار ہے۔ اگر یہ پلانٹ بند ہوجاتا ہے تو اس سے درجنوں بیمار اور زخمی افرادکی جانیں یقینی موت کے منہ میں جا سکتی ہیں۔
اس نے تمام متعلقہبین الاقوامی اور انسانی ہمدردی کے اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔