فلسطین کی قانون ساز کونسل میں رکن پارلیمنٹ اورسینیر رہ نما خالد طافش نے کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں دوران حراست فلسطینی رہ نما پر وحشیانہ تشدد انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین طافش نے ایک پریس بیان میں کہا کہ فلسطینی پاپولر فرنٹ کے ساتھ اسرائیلی جیل میں جو وحشیانہ سلوک کیا گیا ہے اس نے صہیونی ریاست کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔ یہ ایک سنگین، ناقابل معافی اور وحشیانہ جرم ہے جس پرصہیونیوں کو معاف نہیں کیا سکتا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ریاست کے خفیہ ادارے’شاباک’ کے وحشی جلادوں نے فلسطینی رہ نما 44 سالہ سامر العرابید کو دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ ہوش کھو بیٹھا۔ اسیر العرابید کے جسم کی ہڈیاں تک توڑ دی گئی ہیں اور اسپتال میں اس کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
فلسطینی رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ فلسطینی قیدیوں پر اسرائیلی جلادوں کا غیرانسانی تشدد ناقابل معافی جرم ہے اور اس پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی ایک مستزاد جرم ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ سامر العرابید پر اسرائیلی درندوں کے وحشیانہ تشدد کا معاملہ عالمی سطح پر بے نقاب کریں۔
طافش نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ قیدیوں اور فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی اداروں میں قانونی کارروائی کریں۔