اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے قطر میں کھیلوں کے مقابلوں میں اسرائیلی کھلاڑیوں کو اجازت دینے اور دوحا میں صہیونی کھلاڑیوں کے استقبال پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اپنے اتحادی قطر اسرائیلی کھلاڑیوں کے ایک وفد کو دوحا میں ہونے والے کھیل کے مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دینے اور ان کے استقبال پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
حازم قاسم نے پیر کو اپنی سرکاری ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ "ہمیں ریاست قطر میں اسرائیلی کھلاڑیوں کے وفد کی میزبانی کرنے پر افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اسرائیل فلسطینی عوام پر مظالم ڈھانے کے ساتھ فلسطینی سرزمین، ہماری مقدسات پرقبضہ اور غزہ کی پٹی کے محاصرے جیسے سنگین جرائم کا مرتکب ہے۔ ایسے میں اسرائیلی ریاست کے کھلاڑیوں کو قطر میں کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت دینا اور اسرائیل کو اپنا پرچم لہرانے کا موقع فراہم کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی کھلاڑیوں کی قطر میں میزبانی ایک غیرمعمولی اقدام ہے جس کا مقصد قابض اسرائیل کی گرتی ساکھ کوبہتر بنانا اور عالمی سطح پر اپنا امیج بہتر کرنا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ قطر کی طرف سے اسرائیلی کھلاڑیوں کی میزبانی سے صہیونی ریاست کو اس کے جرائم کے تسلسل کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
خیال رہے کہ حماس کی طرف سے یہ رد عمل اس وقت سامنے آیا ہے جب دوسری طرف قطر نے دوحا میں ہونے والے ایتھلیٹس کی عالمی چیمپیئن شپ میں پانچ اسرائیلی کھلاڑیوں کو بھی شرکت کی اجازت دی ہے۔
اسرائیلی ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن نے ہفتے کے روز کوچ اور انتظامیہ کے وفد کے ارکان کے ساتھ پانچ کھلاڑی دوحا روانہ کرنے کا اعلان کیا۔
عربی زبان میں اسرائیل اکاؤنٹ نے ایسوسی ایشن کے ذریعہ جاری کردہ ایک پوسٹر شائع کیا ، جس میں قطر کے زیر اہتمام ورلڈ چیمپیئن شپ میں کھلاڑیوں کی شرکت کا انکشاف کیا گیا۔