یورپی یونین نے کہاکہ غزہ کی پٹی کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ کے مصری جانب انسانی امداد سے لدے اور تجارتیسامان لے جانے والے 2000 سے زائد ٹرک پھنس گئے ہیں۔
یورپی یونین کے ڈائریکٹوریٹجنرل برائے انسانی امداد نے منگل کو ’ایکس‘ لیٹ فارم پر وضاحت کی کہ اسرائیل کی شدیدفوجی کارروائیاں اب بھی رفح کراسنگ کو کھولنے سے روک رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انسانیامداد اور تجارتی سامان سے لدے 2000 سے زائد ٹرک مصر میں کراسنگ کھلنے کا انتظار کررہے ہیں اور غزہ میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
یورپی یونین نے پائیدار،محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔
ڈائریکٹوریٹ نے ’ایکس‘پر ایک مختصر ویڈیو نشر کی جس میں کھانے کا سامانلے جانے والے ٹرکوں کی ایک بڑی تعداد کو دکھایا گیا ہے، جو زمین کے ایک بڑے رقبے پرقطار میں کھڑے ہیں، جس کے بارے میں ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ رفح کراسنگ کے مصری جانبکھڑے ٹرک ہیں۔
6 مئی کو اسرائیلی فوج نے شہر کے بے گھر لوگوں کی زندگیوں پر اس کےاثرات کے بارے میں بین الاقوامی انتباہات کو نظر انداز کرتے ہوئے رفح میں فوجی آپریشنشروع کرنے کا اعلان کیا۔
اگلے دن فوج نے مصرکے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ کرلیا جو غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کے لیے بیرونی دنیاکے لیے واحد زمینی راستہ ہے۔