اردن کی وزارت برائے امور خارجہ نے اتوار کی شام عمان میں اسرائیل کے سفارت خانے کے انچارج ڈیفافیرس کو طلب کیا اور ایک ماہ سے بھی زیادہ عرصے قبل دو اردنی باشندوں کی مسلسل نظربندی کے خلاف شدیا احتجاجن کیا اور انہیں احتجاجی یاداشت پیش کی۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان القضاۃ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزارت نے عمان میں "اسرائیل” کے قائم مقام سفیر ڈیفافرس کو طلب کیا اور شہری ہبہ اللبدی اور عبدالرحمٰن مرعی کی بلا جواز گرفتاری پر شدید احتجاج کیا۔ ترجمان نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی سفیر سے مطالبہ کیا وہ تل ابیب حکومت تک احتجاج پہنچائے اور دونوں شہریوں کی رہائی کو فوری طورپر یقینی بنایا جائے۔
اردن کی وزارت خارجہ 10 ستمبر کو عمان میں اسرائیلی کے سفیر کو طلب کرکے دو شہریوں کی گرفتاری پر احتجاج کیا تھا اور ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ حراست میں لیے دونوں شہریوں کو فوری طورپر رہا کرے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے اردن کے ایک شہری عبدالرحمان مرعی کو 20 اگست اور ھبہ اللبدی کو2 ستمبرکو اردن سے غرب اردن داخل ہونے پر شاہ حسین پل سے گرفتار کیا گیا تھا۔ 24 سالہ اللبدی ایک طالبہ ہیں جو اپنے اقارب سے ملنے غرب اردن آئی تھیں۔ انہیں اسرائیلی جیل میں انتظامی قید کی سزا سنائی گئی ہے جس کے خلاف انہوں نے 15 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔